نقشبندی، چشتی، سُہروردی اور قادری سلسلوں کی حقیقت کیا ہے؟

ہر دور میں بزرگان دین ،امت کی ا صلاح کے لئے مختلف علاج تجویز کرتے رہے ہیں۔چونکہ ذکرُ اللہ اور مُراقِبات (غور و فکر) کو  اصلاح میں بنیادی حیثیت حاصل ہے اس لئےبعض بزرگانِ دین نے ذکر ومُراقبہ کے ایسےطریقے تجویز کئےجن سے لوگوں کی اصلاح جلد ہوجایا کرتی تھی۔ حضرت بہاؤ الدین نقشبندؒ نے ذکر و مُراقَبہ کے جس طریقہ کو تجویز کیا اس کے مطابق ذکر و مُراقَبہ کرنے والوں کو نقشبندی کہا جانے لگا۔ اسی طرح حضرت شہاب الدین سہروردیؒ کے تجویز کردہ طریقہ پر چلنے والوں کو سہروردی، حضرت معین الدین چشتی  ؒ کے طریقہ پر چلنے والوں کوچشتی اور حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے طریقے پر چلنے والوں کو قادری کہا جانے لگا۔

اگرچہ  اس طرح کے کئی سلسلے ہیں لیکن ہمارے علاقوں میں یہی چار بہت مشہور ہوئے؛

سِلسلہ نقشبندیہ    سلسلہ چِشتیہ       سلسلہ قادریہ      سلسلہ سہَرو ردیہ

یہاں اِس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ مندرجہ بالا تمام سلسلوں کے  حضرات کے عقائد ایک جیسے ہی ہیں ، سب اہل السُنَّت والجماعت سے ہی  تعلق رکھتے ہیں اوران کوالگ الگ فرقے  تصور کرنا درست نہیں۔ان کی الگ  پہچان صرف اصلاح کے طریقے مختلف ہونے کی وجہ سے ہے ۔